Coronavirus

6/recent/ticker-posts

اومی کرون کی علامات کیا ہیں؟

اومیکرون کیا ہے؟
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق اومیکرون کو تشویش کے اعتبار سے انتہائی تیزی سے پھیلنے والے وائرس کی اس کیٹگری میں رکھا گیا ہے جس میں ڈیلٹا ویرینٹ شامل ہے۔ ڈیلٹا ویرینٹ کے یورپ اور امریکہ کے کچھ حصوں میں بڑی تعداد میں مریض موجود ہیں اور اموات جاری ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ اومیکرون کے حقیقی خطرات ابھی تک نہیں سمجھے گئے لیکن ابتدائی شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ وائرس کے تیزی سے پھیلنے والی اقسام کے مقابلے میں اس کا دوبارہ مرض میں مبتلا کر دینے کا خطرہ زیادہ ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ لوگ جو کووڈ 19 میں مبتلا ہونے کے بعد صحت یاب ہو گئے ہیں وائرس کی اس نئی قسم کا شکار ہو سکتے ہیں۔ یہ جاننے میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں کہ موجودہ ویکسینز اس کے خلاف کم مؤثر ہیں۔

اومی کرون کی علامات کیا ہیں؟
افریقہ کی ایک ڈاکٹر جو کرونا کے نئے ویریئنٹ کے پھیلاؤ کے متعلق سب سے پہلے خبردار کرنے والوں میں سے ہیں، نے کہا ہے کہ اومیکرون کی علامات بہت ہی معمولی ہیں۔ ساؤتھ ایفریقن میڈیکل ایسوسی ایشن کی سربراہ ڈاکٹر اینجلیک کوٹزی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنے کلینک میں سات ایسے مریض دیکھے جن کی علامات ڈیلٹا سے مختلف تھیں۔ انہوں نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ’جو چیز انہیں ہسپتال تک لے آئی وہ انتہائی تھکاوٹ تھی، مریضوں کے پٹھوں میں ہلکا درد، خشک کھانسی اور گلے میں خراش تھی۔‘ ڈاکٹر کوٹزی نے کہا کہ جب سات مریضوں میں مختلف علامات ظاہر ہوئیں تو انہوں نے محکمہ صحت کے حکام کو ایک ’کلینیکل تصویر جو ڈیلٹا سے مطابقت نہیں رکھتی‘ کے بارے میں آگاہ کیا۔

انہوں نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ’اس مرحلے پر علامات کا تعلق عام وائرل انفیکشن سے تھا اور چونکہ ہم نے گذشتہ آٹھ سے 10 ہفتوں سے کووڈ 19 نہیں دیکھا تھا، اس لیے ہم نے ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔‘ ’ہم کرونا کی تیسری لہر کے دوران ڈیلٹا کے بہت سے مریض دیکھ چکے تھے اور یہ کلینیکل تصویر ان سے نہیں ملتی تھی۔ ان میں سے زیادہ تر میں بہت ہلکی علامات تھیں اور کسی نے بھی اب تک مریضوں کو سرجری کے لیے داخل نہیں کیا تھا۔‘ ڈاکٹر کوٹزی نے وضاحت کی کہ ’ہم مریض کا علاج گھر پر کر سکتے تھے۔‘

بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو


Post a Comment

0 Comments