مہلک وائرس کووڈ 19 کی بھارت سے نمودار ہونے والی انتہائی خطرناک قسم ڈیلٹا ویرینٹ بہت سے ملکوں کے بعد اس وقت وطن عزیز میں جس تیزی سے پھیل رہی ہے یہ صورتحال من حیث القوم ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے ۔ اس حوالے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ویکسین کی دونوں خوراکوں کے حامل افراد بھی اس سے محفوظ نہیں۔ آکسفورڈ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے سائنسدان 7 لاکھ افراد کے مطالعے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ حفاظتی ٹیکے ڈیلٹا وائرس کی شدت سے بچانے میں بہتر لیکن دوسرے افراد کو منتقلی روکنے میں موثر نہیں البتہ اب تک کے نتائج کے مطابق حفاظتی ٹیکے متاثرہ افراد کے اسپتال داخل ہونے اوران میں موت کے امکانات کم کرنے میں موثر ثابت ہوئے ہیں۔
طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ جو لوگ ویکسین کی مکمل خوراکیں لے چکے ہیں وہ بھی ماسک کا استعمال کریں۔ وفاق کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومتیں عوام الناس کو کووڈ 19 سے بچائے رکھنے کیلئے بدستور اپنے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لا رہی ہیں۔ ماہرین کے انتباہ کی روشنی میں قوم کے ہر فرد کو جان لینا چاہئے کہ ماسک کے استعمال اور ایس او پیز کی پابندی کو اپنے طرز زندگی میں شامل کرنا ناگزیر ہو چکا ہے اس کے علاوہ ڈیلٹا وائرس سے بچائو کا فی الحال کوئی چارہ نہیں۔ نیز غربت میں زندگی گزارنے والے افراد کو ماسک کی مفت فراہمی حکومتی کاوشوں میں شمار ہو گی۔
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 Comments