Coronavirus

6/recent/ticker-posts

کیا کورونا ویکسین کی تیسری خوراک ’’بوسٹر شاٹ‘‘ لگوانی چاہئے؟

تیسری خوراک یا بوسٹر شاٹ کے حوالے سے امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ جسم میں داخل شدہ ویکسین کی قوت وقت کے ساتھ کم ہو جاتی ہے۔ مدافعتی قوت میں اضافے کے لئے بوسٹر شاٹ ضروری ہے۔ مطالعے میں بتایا گیا کہ ویکسین سے متاثرہ قوت مدافعت چھ ماہ کے بعد ختم ہو جاتی ہے اور یہ کہ ویکسین ڈیلٹا ویرینٹ کو روکنے میں کم موثر ہیں۔ اگر لوگوں کے پاس ایک سے دو خوراکوں کے بعد اچھے ٹی سیلز ہوتے ہیں، تو انہیں تیسری خوراک کے لیے اینٹی باڈی کا اچھا ردعمل ملتا ہے۔ امریکی جریدے نے اس حوالے سے طبی ماہرین کی رائے لی کہ کیا ہمیں بوسٹر شاٹس کی ضرورت ہے؟ اور اگر ایسا ہے تو، ان کی سب سے زیادہ ضرورت کس کو ہے؟ جس میں ماہرین کاکہنا تھا کہ ان افراد کو ویکسین کی اضافی خوراکیں ملنی چاہئیں جوانتہائی کمزورقوت مدافعت کے حامل ہیں، وہ افراد جو ٹرانس پلانٹ کرا چکے ہیں، ایڈز، کینسر، آٹومیون یا دیگر امراض میں مبتلا ہیں یا نرسنگ ہومز کے لوگ ہیں۔

ان میں ویکسی نیشن کا اثر انتہائی کم ہے۔ ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ 80 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو بوسٹر شاٹ دینا چاہیے یہ اتنی بڑی آبادی نہیں ہے، اور ہم جانتے ہیں کہ انہیں بہت زیادہ خطرہ ہے۔ کیا تیسرا شاٹ ضمنی اثرات پیدا کرے گا؟
اس پر ماہرین کا کہنا تھا شاید اس سے زیادہ ہلکا بخار، درد، تھکاوٹ۔ ہمیں کتنی بار بوسٹرز کی ضرورت ہو گی پر ماہرین جواب دیتے ہیں کہ کووڈ ویکسین ہیپاٹائٹس بی ویکسین کی طرح ہے جسے سالانہ نہیں لیتے۔ اس کے علاوہ کسی کو اضافی خوراک دینے میں مدد کے لیے کوئی واضح ڈیٹا موجود نہیں۔ اعداد و شمار نے ڈیلٹا کے بارے میں کافی غیر یقینی صورتحال پیدا کر دی ہے۔

رفیق مانگٹ  

بشکریہ روزنامہ جنگ
 

Post a Comment

0 Comments