Coronavirus

6/recent/ticker-posts

امیکرون سے خطرہ : کیا بین الاقوامی سفر کرنا پھر سے ناممکن ہو رہا ہے؟

جنوبی افریقی ممالک میں کورونا وائرس کی نئی اور انتہائی متعدی قسم امیکرون کی تشخیص کے بعد پاکستان، سعودی عرب، امریکا اور یورپی یونین سمیت دنیا کے کئی ممالک نے افریقی ممالک پر سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ جنوبی افریقہ کے ماہرین نے کورونا وائرس کی ایک نئے اور خطرناک قسم کی تشخیص کی، جسے عالمی ادارہ صحت نے امیکرون کا نام دیا۔ وائرس کی یہ قسم اب تک سامنے آنے والی اقسام کی نسبت انتہائی خطرناک اور متعدی تصور کی جا رہی ہے۔ نئی قسم سے لاحق ممکنہ خطرات کے پیش نظر دنیا بھر کے مختلف ممالک نے فوری طور پر جنوبی افریقہ سمیت دیگر افریقی ممالک پر سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ اس صورت حال کے باعث ایک مرتبہ پھر بین الاقوامی سفر مزید مشکل ہو جانے کے خطرات بھی پیدا ہو گئے ہیں۔ 


 
اب تک سب سے سخت فیصلہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے سامنے آیا ہے۔ اسرائیل نے آئندہ چودہ دنوں کے لیے کسی بھی غیر ملکی کی اپنے ہاں آمد پر مکمل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ۔ اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینٹ کے مطابق حکومت کی منظوری کے بعد یہ فیصلہ نافذالعمل ہو جائے گا۔ یہ امر بھی اہم ہے کہ اسرائیل میں امیکرون کا ایک مصدقہ کیس سامنے آ چکا ہے جب کہ مزید سات مریضوں کے بارے میں بھی یہ شبہ ہے کہ وہ اس نئی قسم سے متاثر ہوئے ہیں۔ امیکرون ویریئنٹ کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دیگر اقسام سے پانچ گنا زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے۔ جرمنی سمیت دیگر مغربی یورپی ممالک میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر شدت سے جاری ہے۔ اسی لیے یورپی ممالک نے بھی اپنے ہاں امیکرون کا پھیلاؤ روکنے کے لیے سفری پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے کیے ہیں۔

دوسری جانب جرمنی، برطانیہ، اٹلی، بیلجیئم، چیک رپبلک اور نیدرلینڈز میں امیکرون کے کئی کیسز کی تصدیق بھی ہو چکی ہے۔ جرمنی میں اب تک امیکرون کے دو کیسز کی تصدیق کی گئی ہے۔ جرمن صوبے باویریا کے وزیر صحت کلاؤس ہولیٹشک کے مطابق اس وائرس سے متاثرہ دونوں افراد 24 نومبر کو میونخ کے ہوائی اڈے پر اترے تھے۔ یہ امر بھی اہم ہے کہ جنوبی افریقی ماہرین نے امیکرون ویریئنٹ کی تشخیص اس سے اگلے روز کی تھی۔ اسی وجہ سے جرمنی اور فرانس کے متعددی امراض سے متعلقہ اداروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ امیکرون قسم پہلے ہی یورپ پہنچ چکی ہے۔

بشکریہ ڈی ڈبلیو اردو

 

Post a Comment

0 Comments